Thursday, March 14, 2013

پریشان رات ساری ہے ستارو تم تو سو جائو


پریشان رات ساری ہے ستارو تم تو سو جائو
سکوتِ مرگ طاری ہے ستارو تم تو سو جائو

ہنسو اور ہنستے ہنستے ڈوبتے جائو خیالوں میں
ہمیں یہ رات بھاری ہے ستارو تم تو سو جائو

تمہیں کیا آج بھی کوئی اگر ملنے نہیں آیا
یہ بازی ہم نے ہاری ہے ستارو تم تو سو جائو

کہے جاتے ہو رو رو کے ہمارا حال دُنیا سے
یہ کیسی راز داری ہے ستارو تم تو سو جائو

ہمیں تو آج کی شب پو پھٹنے تک جاگنا ہے
یہی قسمت ہماری ہے ستارو تم تو سو جائو

ہمیں بھی نیند آ جائے گی ہم بھی سو ہی جائیں گے
ابھی کچھ بے قراری ہے ستارو تم تو سو جائ
و

2 comments:

Amtal Arzoe said...

sitary so gay na to aqal tekany a jani ahi :P

Unknown said...

acha ji