Sunday, March 20, 2016

Wo mujhe pathar kehta h or khud ko dil......!!!              
Usse nii pata pathar wohi rehta h or dil hamesha badal jata h......!!!

Wednesday, March 16, 2016

وفا برائے فروخت ہے





وفا برائے فروخت ہے
ایک محبت وہی رسوائی؟

زندگی تو ہلکی پھلکی ہے
بوجھ سارا، خواہشوں کا ہے ___!!

کتنا حسین منظر تھا وہ ۔۔
تیرا خود کو میرے حوالے کرنا 

میں جلد باز نہیں ہوں ورق پلٹنے میں
مطالع ہے ترا دیر تو لگے گی مجھے ___!!

Monday, March 14, 2016

مجھکو پڑھتے ہیں کئی لوگ مگر
میں مخاطب تم ہی سے ہوتا ہوں.!!

کہاں ہم کہاں وصل جاناں کی حسرت
بہت ہے انہیں ایک نظر دیکھ لینا . . .!!

کہاں ہم کہاں وصل جاناں کی حسرت
بہت ہے انہیں ایک نظر دیکھ لینا . . .!!

کہیں جو میں نے کہا تها تم سے
بغیر تیرے میں جی هی لوں گا

میں بات کر کے مکر گیا هوں
جو هو سکے __تو لوٹ آ .. !!!

خوابوں میں بھی اب نہیں آتے
میری آنکھوں سے دل بھر گیا کیا؟

ﻣﺘﺎﻉ ﺟﺎﮞ ﮬﮯ ﺗﯿﺮﮮ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﮐﺎ ﻣﻮﺳﻢ ۔ ۔ ۔
ﺧﺪﺍ ﮐﺮﮮ ﮐﮯ ﺗﯿﺮﯼ ﺭﺍﮦ ﻋﻤﺮ ﺑﮭﺮ ﺩﯾﮑﮭﻮﮞ ۔ ۔ ۔ !!

تم رہو سب فرشتوں کی طرح
ہم کر كے ہی رہیں گے گناہ محبت کا _____!!

کیا خبر تھی كے ایک ہنسی میں تیری
عمر بھر كے عذاب رکھے تھے .........!!

ہمیں تو ساتھ مل کے زندگی کا بوجھ ڈھونا تھا
تمہی تو میرے جیسے تھے تمہیں تو میرا ہونا تھا

سفر سے جسم ٹُوٹا ہے تھکن سے چُور بیٹھے ہیں
ہماری آنکھ سے نیندوں کے پنچھی دُور بیٹھے ہیں

ہمیں گردِ سفر دھو کے ہی سکھ کی نیند سونا تھا
تمہی تو میرے جیسے تھے تمہیں تو میرا ہونا تھا

ہمارے پاس رہتے ہم کو جینے کا گماں رہتا
ہماری روح میں اُمید کا روشن نشاں رہتا

خزاں رُت میں بھی ہم کو فصلِ گُل کا بیج بونا تھا
تمہی تو میرے جیسے تھے تمہیں تو میرا ہونا تھا

کبھی دکھ دیتی ہے ٹھٹھرے ہوئے لہجوں میں یہ دنیا
کبھی ناشاد کرتی ہے عجب صدموں میں یہ دنیا

ہمیں تو صرف دن کے ماتھے سے ہر غم کو دھونا تھا
تمہی تو میرے جیسے تھے تمہیں تو میرا ہونا تھا ....!!

ایک لمحے کی توجہ نہیں حاصل اُس کی
اور یہ دل کہ اُسے حد سے سوا چاہتا ہے ____!!

دیکھا ہے زندگی کو کچھ اتنے قریب سے
چہرے تمام لگنے لگے ہیں عجیب سے...!

کتنے لہجوں کے غلافوں میں چھپاوں تجھکو
شہر والے میرا موضوع _سخن جانتے ہیں..!!

اِس بارش میں عجب سی یہ خواہش جاگی ہے
تو جو آئے تو . . . .  . . دونوں مل کر بھیگیں ___!!

ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﻮ
ﮐﮧ ﺩﻝ ﭨُﻮﭨﮯ،
ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺁﻧﮑﮫ ﻣﯿﻠﯽ ﮨﻮ
ﮐﻮﺋﯽ ﻃﻮﻓﺎﻥ ﺁﺋﮯ
ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﯿﻼﺏِ ﻏﻢ ﺍُﻣﮉﮮ
ﮐﻮﺋﯽ ﺩﯾﻮﺍﺭِ ﺟﺎﮞ ﺑﯿﭩﮭﮯ
ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺁﺳﻤﺎﮞ ﭨُﻮﭨﮯ،
ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﻮ
ﮐﮧ ﮔﮭﺮ ﺍُﺟﮍﮮ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﮩﺮ ﻭﯾﺮﺍﮞ ﮨﻮ
ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﺍ ﮨﻮ ﻧﮧ ﭘﯿﺶِ ﺩﻝ ﺑﯿﺎﺑﺎﮞ ﮨﻮ،
ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﻮ
ﮐﮧ ﮨﺮ ﺟﺎﻧﺐ
ﭼﺮﺍﻏﺎﮞ ﮨﻮ
ﺟﮩﺎﮞ ﺗﮏ ﺑﮭﯽ ﻧﻈﺮ ﺟﺎﺋﮯ
ﮨﺠﻮﻡِ ﺟﺎﮞ ﻧﺜﺎﺭﺍﮞ ﮨﻮ
ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﻮ
ﮐﮧ ﺩﻝ ﭨُﻮﭨﮯ
ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺁﻧﮑﮫ ﻣﯿﻠﯽ ﮨﻮ !

بارش ، بادل
تم اور میں

خوشبو ، موسم
تم اور میں

کالے بادل ، رم جھم بارش
نیلا آنچل
تم اور میں

بہتی ندیاں ، گرتا پانی
آنکھیں ، آنْسُو
تم اور میں

پاس کسی دریا کے کوئی
بھیگی جھونپڑی
تم اور میں

دور کہیں کوئل کی کو کو ،
گھنا جنگل
تم اور میں

برکھا رم جھم گیت سنائیں
جھرمٹ ڈالیں
تم اور میں

دور کہیں پر چھوٹا سا اک
کچہ سا گھر
تم اور میں

کندھا تیرا اور سر میرا
پاگل سی چپ
*تم اور میں*

درد سہہ کر بھی ملتی ہے تسکین
وہ شکنجہ کچھ ایسے کستا ہے..!!

چمن کاغذ پہ جو دل کا ــــ بناؤں تو خریدو گے
نہ خوشبو ، پھول ، تتلی کو دیکھاؤں تو خریدو گے

رواں ہے زندگی میری سمجھتے ہیں سبھی لیکن
پڑی ہے عمر الماری میں ــــ لاؤں تو خریدو گے

یہاں تو دشت میں یادیں بہت پنہاں پرندوں کی
فقط اک پیڑ منظر سے ـــــــ ہٹاؤں تو خریدو گے

سُنا ہے عقل والوں کے یہاں پر نرخ کچھ کم ہیں
کہو تم جو خریدارو، میں آؤں تو خریدو گے

سرِ بازار آیا ہوں کرو سودا اَرے صاحب
بہت ویران دنیا ہے ، سجاؤں تو خریدو گے

ہمیشہ سوچ کر آتا ہوں
دل کا حال لکھوں گا
تمہیں وہ سب بتاؤں گا
جو میں محسوس کرتا ہوں
وہ سب جگنو دکھاؤں گا
جو تم کو سوچ لینے سے ہی آنکھوں میں اترتے ہیں
تمہیں دل کے وہ سب گوشے جہاں پر تم ہی رہتے ہو
دوبارہ سے دکھا ؤں گا
ذرا مغرورسا ہو کر
تمہاری سمت پلٹوں گا
کہوں گا پھر ...

کہ یہ دیکھو۔۔۔۔۔!
نئے کچھ پھول بوئے ہیں
کہو کیسے لگے تم کو؟؟
انہی پھولوں کو چن چن کر
صبح ہونے سے کچھ پہلے
تمہیں میں روز بھیجوں گا
تمہیں یہ بھی کہوں گا میں
مجھے کچھ تتلیاں بخشو
بنا سوچے بنا سمجھے
ہتھیلی آگے کر دوں گا
کہوں گا بس 
ابھی دو ناں۔۔۔۔!

مجھے ایسا ہی لگتا ہے
کہ تم دھیرے سے ۔۔۔اک حدت بھری
معصوم سی تتلی
ہتھیلی پر سجا دو گی
مجھے محسوس ہوتا ہے
پھر اس سے بھی ذرا آگے
جہاں خوابوں کا مسکن ہے
تمہیں میں ساتھ رکھوں گا
وہاں کچھ خواب ہیں میرے جو تم بن
کچھ ادھورے ہیں
انہیں کچھ رنگ دینے ہیں
تمہیں پھر یہ کہوں گا میں
سنو خوابوں کو ۔۔۔ " کن " بولو
انہیں سانسیں عطا کر دو
یہ میں محسوس کرتا ہوں
تمہارا لمس پاتے ہی
یہ سپنے جاگ جائیں گے
مجھے معلوم ہے یہ بھی
کہ تم دل کی سخی بھی ہو
انہیں مرنے نہیں دوگی
کسی بھی سرد موسم میں
کسی بے درد موسم میں
انہیں دل میں چھپا لو گی
کسی آندھی کی شدت میں
انہیں بانہوں میں بھر لو گی
یہ میرے ان کہے جذبے
سبھی محسوس کر لو گی
کبھی محسوس کر لو گی...

آســــتينـوں ميــــں چهپا ليتى ہے خنجر دنيا____!!
ہميــــں اک چہــــرے كا تاثــــر نہ چھـــپانا آيا ___!!

خود کلامی . . . عجیب ہوتی ہے،
خود سے باتیں اور آپ کی باتیں ___ !!

میں خود میں صرف ۔۔۔۔۔ تم کو دیکھتا ہوں
کسی دردکو اپنے ارد گرد ۔۔۔۔۔ دیکھتا ہوں ____!!

ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ
ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﺫﺍﺕ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ
ﺗﯿﺮﯼ ﭼﺎﮨﺖ ﺑﮭﺮﮮ ﻣﻮﺳﻢ ﮐﯽ
ﺑﮩﺖ ﻣﻌﺼﻮﻡ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﺗﮭﯽ
ﺟﺴﮯ ﺑﺲ ﯾﮧ ﺗﻤﻨﺎ ﺗﮭﯽ
ﮐﮧ ﺗﯿﺮﮮ ﻧﺮﻡ ﺣﺮﻓﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﻼﺣﺖ
ﺗﯿﺮﮮ ﻟﮩﺠﮯ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﭼﮭﻮ ﻟﮯ،
ﺍﺳﮯ ﺑﺲ ﯾﮧ ﺗﻤﻨﺎ ﺗﮭﯽ.. !
ﻣﺠﮭﮯ ﺑﺲ ﺍﺗﻨﯽ ﺣﺴﺮﺕ ﺗﮭﯽ
ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﺮﮮ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﮨﻤﯿﺸﮧ ﻧﮧ ﺭﮨﮯ ۔۔۔ ﺯﻧﺠﯿﺮ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ
ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺗﻮ ﮨﻮ
ﮐﮧ ﺟﺐ ﻣﯿﺮﺍ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﺗﻨﮩﺎ ﮨﻮ
ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﺍ ﮨﺎﺗﮫ ﺧﺎﻟﯽ ﮨﻮ !
ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﺫﺍﺕ ﮐﮯ
ﺍﻧﺪﺭ
ﺗﯿﺮﯼ ﭼﺎﮨﺖ ﺑﮭﺮﮮ ﻣﻮﺳﻢ ﮐﯽ ﺑﮩﺖ ﻣﻌﺼﻮﻡ
ﺧﻮﺍﮨﺶ ﺗﮭﯽ
ﺟﺴﮯ ﺑﺲ ﺍﺗﻨﺎ ﺳﺎ ﺩﮐﮫ ﮨﮯ،
ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﻞ ﺟﺎﺗﺎ،
ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ساتھ مل ﺟﺎﺗﺎ.. !

اِس طرح پہروں تجھے سوچتا رہتا ہوں میں،
میری ہر سانس تیرے نام لکھی ہو جیسے ..!!

میرے سینے سے ذرا کان لگا ،
میری دھڑکنیں . . .
تیرا ورد کیا کرتی ہیں ___ ! !

مت ڈھونڈا کیجئے میرے ہر لفظ کی تفسیر__!!
میں تو پاگل ہوں یونہی بولنے کی عادت ہے __!

تھک گیا ہوں محفلوں سے مجھ کو خلوت چاہئیے _!
زندگی سے کچھ دنوں کی __مجھ کو رُخصت چاہئیے ___!!

چمک ایسے نہیں آئی خوداری کے چہرے پر
انا کو ہم نے دو دو وقت کا فاقہ کرایا ہے.....!!

بارش"

صدائیں بیتے لمحوں کی

ہوا کے ساتھ چلتی ہیں

گھٹن بھی کم نہیں ہوتی

اداسی طاری رہتی ہے

جو بارش دل میں ہوتی ہے

ہمیشہ جاری رہتی ہے

بارش میں تیرے جسم کی خوشبو کے قافلے
ایسے اڑے کے شهر گلابوں میں ڈهل  گۓ

‏کون سے پھول تھے کل رات ترے بستر پر
آج خوشبو ترے پہلو سے عجب آئی ہے
پروین شاکر

Kounn Say Phool Thay Kal Raat
Aaj khushbu tere pahlaw se ajeb aai hai

Sunday, March 13, 2016

*"""ISHQ Mein, Mera Tootna To Laazmi Hi Tha...*

*"""Kaanch Ka Dil Tha Aur Mohabbat Pathar Se Ki...*

‏دوستوں دل بہت اداس ھے!!!!!
!
!
يعنى ترتيب ستم
كا بهى سليقہ تها اسے
!
پہلے  پاگل كيا پهر
مجهے پتهر مارے

‏اب دیکھوں گی کون توڑے گا اسے
بنا لائی هوں میں بھی پتهر کا دل _

‏میں تو پتهر تها مرا دل بهی تها پتهر جیسا
اس لئے اس نے بهی ہر وار کیا پتهر سے

‏ہر دهڑکتے پتهر کو لوگ دل سمجھتے ہیں
عمریں بیت جاتی ہیں ، دل کو دل بنانے میں

‏'
ﻫﺎﺗﮫ ﮐﺎﻧﭩﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﺮ ﻟﺌﯿﮯ ﺯﺧﻤﯽ

ﭘﻬﻮﻝ ﺑﺎﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﮎ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﮐﻮ

ﺍﺩﺍ_ﺟﻌﻔﺮﯼ

‏ﮨﻮﺗﯽ ﮨﻮﮔﯽ ﻣﯿﺮﮮ ﺑﻮﺳﮯ ﮐﯽ ﻃﻠﺐ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﮔﻞ
ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﺯﻟﻔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﭘﻬﻮﻝ ﺳﺠﺎﺗﯽ ﮨﻮ ﮔﯽ...!!