عورت کی محبت کا کوئی فلسفہ نهیں کبھی یہ گھر کے ملازم کو دل دے بیٹھتی هے اور بادشاه کو بھی خاطر میں نہیں لاتی اور کبھی بڑے پڑھے لکھے اور سلجھے هوئے مرد کو نظر انداز کرکے ایک آواره اور چھجھورے سے انسان کو منظور نظر بنا لیتی هے..
عورت اگر بسنا چاھے تو جھونپڑی میں خوش رهتی هے اور نہ بسنا چاهے تو محلوں کو لات مار دیتی هے
کبھی یه سادگی کا مذاق اڑاتی هوئی نظر آتی هے اور کبھی ظرف کی قدردانی کی حد کردیتی هے
No comments:
Post a Comment