ہمیشہ سوچ کر آتا ہوں
دل کا حال لکھوں گا
تمہیں وہ سب بتاؤں گا
جو میں محسوس کرتا ہوں
وہ سب جگنو دکھاؤں گا
جو تم کو سوچ لینے سے ہی آنکھوں میں اترتے ہیں
تمہیں دل کے وہ سب گوشے جہاں پر تم ہی رہتے ہو
دوبارہ سے دکھا ؤں گا
ذرا مغرورسا ہو کر
تمہاری سمت پلٹوں گا
کہوں گا پھر ...
کہ یہ دیکھو۔۔۔۔۔!
نئے کچھ پھول بوئے ہیں
کہو کیسے لگے تم کو؟؟
انہی پھولوں کو چن چن کر
صبح ہونے سے کچھ پہلے
تمہیں میں روز بھیجوں گا
تمہیں یہ بھی کہوں گا میں
مجھے کچھ تتلیاں بخشو
بنا سوچے بنا سمجھے
ہتھیلی آگے کر دوں گا
کہوں گا بس
ابھی دو ناں۔۔۔۔!
مجھے ایسا ہی لگتا ہے
کہ تم دھیرے سے ۔۔۔اک حدت بھری
معصوم سی تتلی
ہتھیلی پر سجا دو گی
مجھے محسوس ہوتا ہے
پھر اس سے بھی ذرا آگے
جہاں خوابوں کا مسکن ہے
تمہیں میں ساتھ رکھوں گا
وہاں کچھ خواب ہیں میرے جو تم بن
کچھ ادھورے ہیں
انہیں کچھ رنگ دینے ہیں
تمہیں پھر یہ کہوں گا میں
سنو خوابوں کو ۔۔۔ " کن " بولو
انہیں سانسیں عطا کر دو
یہ میں محسوس کرتا ہوں
تمہارا لمس پاتے ہی
یہ سپنے جاگ جائیں گے
مجھے معلوم ہے یہ بھی
کہ تم دل کی سخی بھی ہو
انہیں مرنے نہیں دوگی
کسی بھی سرد موسم میں
کسی بے درد موسم میں
انہیں دل میں چھپا لو گی
کسی آندھی کی شدت میں
انہیں بانہوں میں بھر لو گی
یہ میرے ان کہے جذبے
سبھی محسوس کر لو گی
کبھی محسوس کر لو گی...
No comments:
Post a Comment