Monday, March 16, 2015


زندگی میں ہمیشہ شکوه ہی سب کچھ نہیں هوتا.....کبهی دوسرے کا احساس بهی ضروری هوتا هے...ایک انسان کوہلو کا بیل بنے اور آپ اس پر بوجھ لادتے جاو...کبهی وه تهک کر رک جائے تو هم شکووں کی پٹاری کهول کر بیٹھ جاتے ہیں.....کبهی کبهی تسلی کے دو بول تهکے هوئے کو واپس ہمت دلاتے ہیں...بوجھ تو وه ڈهو ہی رها هے...یہ بهی ڈهو ہی دے گا....بس اسے سانس تو بحال کرنے دو...
کبهی کسی کو اس کی غلطی پر یہ کہہ کر دیکھ لیں کہ جو کیا اچها کیا...بس تم سلامت رهو....دیکهنا مزید سالوں کا بوجھ ڈهو دے گا..


No comments: