Sunday, July 13, 2014

پتھر ہو تو کیوں خوفِ شب غم سے ہو لرزاں







پتھر ہو تو کیوں خوفِ شب غم سے ہو لرزاں 
انسان ہو تو جینے کی ادا کیوں نہیں آتی

No comments: