Wednesday, July 9, 2014

جاتی ہے کوئی کشمکش اندوہِ عشق کی








جاتی ہے کوئی کشمکش اندوہِ عشق کی
دل بھی اگر گیا، تو وُہی دل کا درد تھا

مرزا اسد اللہ بیگ خان (غالب)

No comments: