Saturday, December 6, 2014

MeiN Tu BhT Kuch SoChTi ReHti Ho










’میں تو بُہت کُچھ سوچتی رہتی ہوں۔‘
’مثلاً کیا؟‘ وُہ دونوں دو زانو ہو کر بیٹھی تھیں اور فرشتے بُہت نرمی سے اُسے دیکھ رہی تھی۔
"یہی کہ اچانک کسی بےقصور انسان پے خُوامخواہ مُصیبت کیوں آجاتی ہے؟‘'
'’وُہ اِسکی اپنے ہاتھوں کی کمائی ہوتی ہے۔ہم قطعاً بھی بےقصور نہیں ہوتے محمل۔‘'
’'غلط۔ ۔ بالکل غلط۔
میں نہیں مانتی۔‘ وُہ جیسے بھڑک اُٹھی۔ ’ایک لڑکی کو اُسکا سگا تایازاد پروپوز کرنے کے بہانے ڈنر کا جھانسہ دے کر اُسے خُوب بننے سنورنے کا کہہ کر ،اپنے کسی عیاش دوست کے گھر لے جا کرایک رات کےلئے بیچ آئے، تو یہ خُوامخواہ کی مُصیبت، خُوامخواہ کا ظُلم نہیں ہے کیا؟‘'
’'نہیں۔‘'
’نہیں؟‘ محمل نے بے یقینی سے پلکیں جھپکائیں۔
’ہاں قطعاً نہیں۔اسی صورتِ حال سے بچنے کے لئے ہی تو اللہ نے اسے بہت پہلے ہی سب کچھ بتا دیا تھا. یقینا اس لڑکی کو یہ علم تو ہوگا کہ اسے ایک نامحرم کے لیے تیار نہیں ہونا چاہیے'اسکے ساتھ ڈنر پر نہیں جانا چاہیے' کزن بھی تو نامحرم ہے.اور اسے یہ بھی پتا ہوگا کہ اسے اپنا جسم اور چہرہ ایسے ڈھکنا چاہیے کہ کسی نامحرم' بالفرض اسکے کزن کو کبھی علم ہی نہ ہو سکے کہ وہ اتنی خوبصورت ہے کہ وہ اسے 'بیچنے' کا سوچے. بتاؤ' یہ ظلم ہے یا اسکے اپنے ہاتھوں کی کمائی؟
وہ دھواں دھواں ہوتے چہرے کے ساتھ بنا پلک جھپکے فرشتے کو دیکھ رہی تھی جو سر جھکائے دو زانو بیٹھی آہستہ اور نرمی سے کہہ رہی تھی.
"اور یقینا اپنے کزن کے دھوکے میں آنے سے قبل کسی نے اللہ کے حُکم سے اسے خبردارضرور کیا ہوگا.اسکے ضمیر نے یا شاید کسی انسان نے.اگر اسنے پھر بھی نہیں سنا اور اس کے باوجود اللہ تعالی اسے عزت اور حفاظت سے رکھے.یہ تو اللہ کا بہت بڑا احسان ہے.آؤٹ اوف دی وے فیور ہے. ہم اتنے بےقصور ہوتے نہیں ہیں محمل ! جتنا ہم خودکو سمجھتے ہیں."
وہ کہے جارہی تھی اور اُسکے ذہن میں دھماکے ہو رہے تھے.
چچاؤں کا قطعیت سے فواد کو محمل کے آفس میں کام کرنے سے منع کرنا... حسن کےالفاظ .... اور وہ تنبیہہ جو سدرہ کی منگنی والے روز اُس نےکی تھی.
اُس نے اپنی دائیں کلائی دیکھی۔ اِس پہ ادھ مندمل ہوئے زخم کے نشان تھے۔ ہاں حسن نے اُسے خبردار کیا تھا۔
آگہی کا آئینہ بہت بھیانک تصویر پیش کر رہا تھا۔ اُسے ایک ایک کر کے تمام باتیں یاد آنے لگیں۔ فرشتے ٹھیک کہہ رہی تھی۔ سب سے زیادہ قصور تو خُود اُسی کا تھا۔ وہ آخر فواد کی گاڑی میں بیٹھی ہی کیوں تھی؟ اُس نے دل اور مُصحف میں سے دل کا اِنتخاب کیوں کیا تھا؟"

تحریر : مُصحف.
مُصنفہ : نمرہ احمد.







My CoNtaCt # Is 0300-7200080 Enjoy My blog.

No comments: