Monday, November 17, 2014

مر گئی زندگی کہیں اندر


مر گئی زندگی کہیں اندر
روح کا ارتعاش ختم ہوا
آپ کے بس میں تھیں مری خوشیاں
آپ کے اختیار میں غم تھے
ایک میں ہی تھا اپنے آپ کے پاس
آپ نے چھین ہی لیا مجھ سے
درد کی راہ روکنے والے
اضطرابی مزاج ہوتے ہیں
ڈھونڈتے ڈھونڈتے طمانت
تیری گلیوں میں شام ڈھل آئی












My CoNtaCt # Is 0300-7200080 Enjoy My blog.

No comments: