Sunday, November 16, 2014

مری خموشی مجبور پر بھی ایک نظر




مری خموشی مجبور پر بھی ایک نظر
زباں سے جو نہ ادا ہو وہ ماجرا ہوں میں

نشان دو مجھے اے کوئے یار کے ذرو
یہیں کہیں کوئی شئے آج کھو چکا ہوں میں

اس اضطراب پہ قربان اک جہان سکوں
کوئی سنبھال رہا ہے تڑپ رہا ہوں میں

اسی سے کیجئے رفتار کا کچھ اندازہ 
نظامِ دہر بدلتا ہوا اٹھا ہوں میں






My CoNtaCt # Is 0300-7200080 Enjoy My blog.

No comments: