Wednesday, September 10, 2014

زباں پر سدا نام تیرا رہے



زباں پر سدا نام تیرا رہے
خدا مجھ پہ انعام تیرا رہے

نہ حکمِ خدا سے ہو غفلت کبھی
نہ لب پہ ہو حرفِ شکایت کبھی

دعائوں سے روشن رہے دل مرا
خدا کا ہی مسکن رہے دل مرا

بسر زندگی ہو تری چاہ میں
ہمیشہ رہوں میں تری راہ میں

اٹھے جو قدم تیری جانب اٹھے
اٹھے ہاتھ جو بن کے طالب اٹھے

سدا نیکیوں سے ہو رغبت مجھے
ہو غیبت برائی سے نفرت مجھے

اثر اتنا ہو میری فریاد میں
ہوں نم میری آنکھیں تری یاد میں

No comments: