عِشق میں غیرتِ جذبات نے رونے نہ دِیا
ورنہ کیا بات تھی، کِس بات نے رونے نہ دیا
آپ کہتے تھے کہ رونے سے نہ بدلیں گے نصیب
عمر بھر آپ کی اِس بات نے رونے نہ دِیا
رونے والوں سے کہو اُن کا بھی رونا رو لیں
جن کو مجبورئ حالات نے رونے نہ دِیا
اُن سے مِل کر ہمیں رونا تھا، بہت رونا تھا
تنگئ وقت مُلاقات نے رونے نہ دِیا
ایک دو روز کا صدمہ ہو تو، رو لیں فاکر !
ہم کو ہر روز کے صدمات نے رونے نہ دِیا۔۔۔
No comments:
Post a Comment