*سُنا ہو گا بہت تم نے*
*کہیں آنکھوں کی رِم جھم
کہیں پلکوں کی شبنم *
*پڑھا ہو گا بہت تُم نے*
*کہیں لہجے کی بارش *
*کہیں ساگر کے آنسو *
*مگر تم نے کبھی ہم دم*
*کہیں دیکھے ؟ کہیں پَرکھے؟*
*کِسی تحریر کے آنسو*
*مجھےمیری ریاضت نے *
*یہی معراج بخشی ہے *
*کہ میں جو الفاظ لکھتا ہوں*
*وہ سب الفاظ روتے ہیں*
*کہ میں جو حرف بُنتا ہوں*
*وہ سارے بَین کرتے ہیں*
*میرے سنگ اس جدائی میں*
*میرے الفاظ روتے ہیں*
*سبھی تعریف کرتے ہیں*
*میری تحریر کی لیکن*
*کبھی کوئی نہیں سُنتا*
*میرے الفاظ کی سِسکی*
*فلک بھی جو ہلا ڈالے*
*میرے الفاظ میں ہیں شامل*
*اُسی تاثیر کے آنسو*
*کبھی دیکھو میرے ہم دم*
*میری تحریر کے آنسو*
Friday, February 19, 2016
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment